کتابیاتی تاریخ

ترجمہ ڈاٹا بیس کی کتابیات کی ضرورت بہت پہلے محسوس کی گئی تھی۔ Anukriti.net جو ترجمہ کی خدمت اور جانکاری کا سائٹ ہے،۲۰۰۲ میں ہندوستان کے تین اہم ترین اداروں یعنی ہندوستانی زبانوں کا مرکزی ادارہ، ساہتیہ اکادمی اور نیشنل بک ٹرسٹ کے ذریعے مورد وجود میں لایا گیا تھا۔ تقریباً ۲۰۰۰۰ عنوانوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کی گئی تھی اور انوکریتی کے تحت ایک قابلِ کھوج ڈاٹا بیس تیار کیا گیا تھا۔ مگر اس ڈاٹا کو مستند بنانے اور مزید چھاننے کی ضرورت تھی۔

جون ۲۰۰۸ میں، این ٹی ایم کا قیام عمل میں آیا اور انوکریتی کو اس میں مدغم کر دیا گیا۔ چل رہے ترجمہ ڈاٹا بیش کی کتابیات تیار کرنے کا کام این ٹی ایم میں جاری رہا۔ ایک لائحہ عمل تیار کیا گیا اور مختلف وسائل سے ڈاٹا جمع کئے گئے۔ ڈاٹا کی مسلسل جمع آوری کو یقینی بنانے کے لئے مختلف ہندوستانی دانشگاہوں، اشاعتی گھروں، کتابخانوں، ترجمہ ایجنسیوں، ادبی سماجوں اور اداروں سے رابطہ قائم کئے گئے۔ ہم لوگ تقریباً ۷۰۰۰۰ عنوانوں کے بارے میں معلومات اکٹھا کر چکے ہیں جسے چھاننے اور ڈیجیٹائز کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی دوران نصف ۲۰۱۱ میں ودودرا گجرات کے بھاشا سنشودھن کیندر کے پروفیسر جی این دیوی نے تقریباً ۲۰۰۰۰ عنوانات سے متعلق ایک بیش قیمت مجموعہ این ٹی ایم کی نذر کردی۔ وہ سالوں سے ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ شدہ متون کا ڈاٹا تیار کرنے میں مصروف تھے۔

ترجمہ ڈاٹا بیس کی کتابیات کے لئے دستیاب عنوانات کو ڈیجیٹائز کرنے کے سلسلےسے مستقبل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے ستمبر ۲۰۱۱ میں این ٹی ایم کے ذریعے منعقد ایک دن کے کارگاہ میں میسور میں پروفیسر جی این دیوی اور این ٹی ایم ٹیم کی بیٹھک ہوئی۔ کارگاہ کے دوران پروفیسر دیوی نے ہر ترجمہ شدہ عنوان کے لئے ایک منفرد آئی ڈی تیار کرنے کے تصور کو سامنے لایا اور اس کے طریقے بتائے۔ڈاٹا بیس کے تکنیکی پہلوئوں میں سدھار لانے کے لئے نومبر ۲۰۱۱ میں دوسرا کارگاہ ودودرا میں منعقد کیا گیا۔ ترجمہ کے ساتھ ساتھ اصلی متن کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات فراہم کرنے کی غرض سے ایک تیمپلیٹ تیار کیا گیا۔ این ٹی ایم اسے مزید بہتر بنانے کے درپے ہے۔ فی الحال اس ویب سائٹ میں ۲۵ زبانوں پر مشتمل ۲۰۰۰۰ چھانے گئے عنوانات ہیں۔